Premium Content

ڈینگی کا بڑھتا ہوا خطرہ

Print Friendly, PDF & Email

یہ مون سون کا موسم ہے، اور ایک بار پھر، جڑواں شہر ڈینگی کی وباء کے دہانے پر ہیں۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ حالیہ اینٹومولوجیکل رپورٹس میں مون سون کے موسم میں ڈینگی لاروا کی آبادی میں خطرناک حد تک اضافہ پایا گیا ہے، صورتحال کو نمایاں طور پر بگڑنے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ شہر کی سطح پر مہم چلانے کے باوجود، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بہت کچھ کرنے کی تیزی سے ضرورت ہے ۔

گرم اور مرطوب آب و ہوا — جو کہ ہر سال مزید شدید ہو رہی ہے — ایڈیس مچھروں کی آبادی اور ڈینگی وائرس دونوں کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتی ہے۔ اس لیے ڈینگی کی روک تھام اور کنٹرول کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی، اجتماعی اور انفرادی سطح پر جامع اقدامات اٹھانا ضروری ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

پچھلے ہفتے یہ اطلاع ملی تھی کہ پانچ دنوں کے دوران 23 مریضوں کی رپورٹ مثبت آئی ہے، جس سے تصدیق شدہ مریضوں کی کل تعداد 71 تک جا پہنچی ہے۔ آنے والے ہفتوں میں اگر فوری اور فعال اقدامات بروئے کار نہ لائے گئے تو یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔

یہ ضروری ہے کہ مچھروں کی افزائش کی ممکنہ جگہوں، کھڑے پانی کے خاتمے، اور ٹھہرے ہوئے کنٹینرز جہاں ایڈیس مچھر اپنے انڈے دے سکتے ہیں، کے گردونواح کا باقاعدہ معائنہ کیا جائے۔ یہ دیکھنا اچھا ہے کہ ٹیمیں ممکنہ افزائش کے مقامات کی نشاندہی اور ان سے نمٹنے کے لیے فیلڈ سرویلنس کر رہی ہیں، اور جڑواں شہروں کے سرکاری اور نجی کالجوں میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔مچھروں کے لائف سائیکل میں خلل ڈالنے کے لیے ممکنہ افزائش کے مقامات کا خاتمہ توجہ کا مرکز ہونا چاہیے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos