غذا اور ڈپریشن کے درمیان کیا تعلق؟ طبی تحقیق

ڈپریشن وہ ذہنی مرض ہے جو موجودہ عہد میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہ لوگوں کی زندگی بدلنے کا باعث بنتا ہے۔

ڈپریشن ایک پیچیدہ ذہنی مرض ہے جس کے شکار افراد اکثر اداس رہتے ہیں جبکہ ہر وقت بے بسی کا احساس بھی ہو سکتا ہے۔

ہر فرد کو ہی زندگی میں کبھی نہ کبھی اداسی یا صدمے کے باعث ڈپریشن کی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔

ڈپریشن محض دماغ تک محدود رہنے والا مرض نہیں بلکہ اس کے نتیجے میں جسم بھی متاثر ہوتا ہے۔

مگر کچھ غذائیں اس کی علامات کی شدت میں کمی لانے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

غذا اور ڈپریشن کے درمیان تعلق

ایک 2017 کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صحت کے لیے مفید غذا کے استعمال سے ڈپریشن کے شکار افراد میں بیماری کی علامات کی شدت میں کمی آتی ہے۔

اس مقصد کے لیے غذائی اجزا سے بھرپور غذاؤں کا زیادہ جبکہ جنک فوڈ اور میٹھے کا کم از کم استعمال کرنا چاہیے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن کے شکار افراد اپنی غذا سے اس بیماری کی علامات کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔

ریپبلک پالیسی اردو انگریزی میگزین خریدنے کیلئے لنک پر کلک کریں۔

https://www.daraz.pk/shop/3lyw0kmd

سیلینیم سے بھرپور غذائیں

کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق غذا میں سیلینیم کا استعمال بڑھانے سے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ انزائٹی کی شدت میں کمی آتی ہے۔

یہ جز سالم اناج، سی فوڈ اور کلیجی میں پایا جاتا ہے

وٹامن ڈی

ایک 2019 کی تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی سے بھی ڈپریشن کی علامات کی شدت میں کمی آتی ہے۔

وٹامن ڈی مچھلی، کلیجی، انڈوں اور دودھ جیسی غذاؤں سے حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ دھوپ میں گھومنے سے بھی اس کا حصول ممکن ہے۔

اومیگا 3 فی ٹی ایسڈز

تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا کہ اومیگا 3 فی ٹی ایسڈز کے استعمال سے ڈپریشن کی شدت میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔

یہ غذائی جز مچھلی اور اخروٹ میں پایا جاتا ہے۔

اینٹی آکسائیڈنٹس

اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں گردش کرنے والے اس مضر مواد کو خارج کرتے ہیں جو قدرتی طور پر بنتا رہتا ہے۔

اگر جسم سے اس مواد کا اخراج نہ ہو تو تکسیدی تناؤ بنتا ہے جس کے نتیجے میں ڈپریشن اور انزائٹی سمیت متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

پھلوں، سبزیوں اور گریوں پر مشتمل غذا میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور اس سے ڈپریشن کی علامات سے نجات بھی ملتی ہے۔

بی وٹامنز

وٹامن بی 12 اور بی 9 (فولک ایسڈ) اعصابی نظام بشمول دماغ کو تحفظ فراہم کرتے ہیں اور مختلف امراض جیسے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتے ہیں۔

وٹامن بی 12 کا حصول انڈوں، گوشت، چکن، مچھلی اور دودھ کے استعمال سے ممکن ہے۔

اسی طرح فولک ایسڈ کے حصول کے لیے سبز پتوں والی سبزیاں، پھل یا ان کے جوس، گریاں، پھلیاں، دودھ سے بنی مصنوعات، انڈے، سی فوڈ اور سالم اناج کا استعمال کرنا چاہیے۔

زنک

غذا میں زنک کی مقدار بڑھانے سے مدافعت نظام مضبوط ہوتا ہے اور ڈپریشن کی علامات کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔

کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق ڈپریشن کے شکار افراد کے جسم میں زنک کی سطح کم ہوتی ہے۔

یہ غذائی جز گائے اور چکن کے گوشت، پھلیوں اور گریوں میں کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

پروٹین

پروٹین جسمانی مسلز کے لیے اہم غذائی جز ہے اور یہ لوگوں کو ڈپریشن سے لڑنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

ہمارا جسم ایک پروٹین ٹرپٹوپان کو استعمال کرکے ایک ہارمون سیروٹونین بناتا ہے جو ہمارے مزاج کو خوشگوار بناتا ہے۔

ٹرپٹوپان پروٹین مچھلی اور چنوں میں پایا جاتا ہے۔

پرو بائیوٹیکس

کچھ غذائیں جیسے دہی کے استعمال سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹیریا کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق ایسے بیکٹیریا کی تعداد بڑھنے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے یا ڈپریشن کے شکار ہونے پر علامات کی شدت میں کمی آتی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos