Premium Content

فیض حمید کو نواز اور شہبازشریف کے کہنے پر باجوہ نے ہٹایا، عمران خان

Print Friendly, PDF & Email

راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو قیمتی اثاثہ قرار دیا۔

خان نے کہا کہ فوج فیض حمید سے تفتیش کر رہی ہے، اور وہ اسے اندرونی معاملہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں جنرل (ر) فیض حمید کا احتساب ضروری ہے، اس کا اطلاق دیگر افراد پر بھی ہونا چاہیے۔

انہوں نے میڈیا کو مزید بتایا کہ جنرل (ر) فیض تین سال سے طالبان کے ساتھ رابطے میں تھے۔ خان نے مزید کہا کہ اس کے طالبان کے ساتھ اچھے روابط تھے۔

خواجہ آصف کے بیان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیض اگر 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی اور تحقیقات ہونی چاہئیں۔

خان نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ موجودہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان کو اکثر جنرل (ر) باجوہ کے ساتھ دیکھا جاتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فیض حمید کے معاملے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے جنرل باجوہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کہنے پر جنرل (ر) فیض حمید کو ہٹایا، جس کی وجہ سے ان کے اور (ر) جنرل باجوہ کے درمیان شدید بحث ہوئی۔

خان کے مطابق، باجوہ کی توسیع کے لیے وزیر دفاع کی حمایت نے ان کے موقف کی تصدیق کی۔

مزید برآں، خان نے خبردار کیا کہ مخصوص نشستوں پر فیصلوں پر عمل درآمد میں ناکامی آئین کی تیسری خلاف ورزی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی پارٹی کو ممکنہ آئینی خلاف ورزیوں اور پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دینے کے لیے تیار کر لیا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos