پشاور: وزیراعظم شہباز شریف کا فیض آباد دھرنا کمیشن سے متعلق بیان منظر عام پر آگیا۔
اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز نے فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر ممکنہ پابندی کے حوالے سے کوئی انٹیلی جنس رپورٹ صوبائی حکومت کے ساتھ شیئر نہیں کی گئی۔
شہباز شریف نے کمیشن کو بتایا تھا کہ امن و امان کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے صوبائی وزراء قانون اور اہم حکام پر مشتمل ذیلی کمیٹی برائے امن قائم کی گئی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت فیض آباد دھرنا غیر متوقع تھا۔
شہباز شریف نے کمیشن کو بتایا تھا کہ کسی بھی تنظیم پر پابندی کے لیے انسداد دہشت گردی ایکٹ میں بیان کردہ سخت معیارات پر عمل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ متعلقہ حکام کو اسلام آباد انتظامیہ کا ساتھ دینے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔
شہباز نے ٹی ایل پی کی قیادت کے ساتھ جاری سیاسی مذاکرات اور ٹی ایل پی ارکان کے خلاف قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد مقدمات ختم کرنے کے بعد وفاقی حکومت کے ساتھ معاہدے پر بھی روشنی ڈالی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.