سابق وفاقی وزیر و سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
فواد چوہدری کوگزشتہ روز اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔فواد چوہدری کو آج منہ پر کپڑا ڈال کر ہاتھوں میں ہتھکڑی لگا کر بکتر بند گاڑی میں اسلام آباد کچہری لایا گیا، کچہری میں فواد چوہدری کےدو بھائی اور اہلیہ حبا فواد بھی موجود تھی۔
سابق وفاقی وزیر کو ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، فیصل چوہدری نے کمرہ عدالت میں اعتراض کیا کہ ان کے چہرے پر کپڑا کیوں ڈالا گیا۔
فواد چوہدری نے استدعا کی کہ مجھے میرے وکلا سے ملنے دیا جائے، جج عباس شاہ نے فواد چوہدری کو وکلا سے ملنے کی اجازت دے دی۔
پولیس نے ایف آئی آر کا متن پڑھتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری نے بطور وفاقی وزیر نوکری کا جھانسہ دے کر 50 لاکھ روپے وصول کیے تھے تاہم فواد چوہدری نے نوکری کا وعدہ پورا نہ کیا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
پولیس نے کہا کہ شہری نے جب پیسوں کی واپسی کا تقاضا کیا تو فواد چوہدری نے شہری کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
پولیس نے عدالت سے پانچ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جب کہ فواد چوہدری نے کہا کہ میں سابق وزیر اور سپریم کورٹ کا وکیل ہوں، تضحیک آمیز طریقے سے عدالت لایا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ میرے پھیپھڑوں کا مسئلہ ہے، مجھے ڈاکٹر تک رسائی دی جائے، ظہیر نامی شخص اتنا سست ہے کہ عدالت نہیں آسکا، مجھے بچوں سے ملنے کی اجازت دی جائے۔
فواد چوہدری کو ظہیر نامی شخص کی جانب سے درج ایف آئی آر میں گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فواد چوہدری کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصرکو گزشتہ روز گرفتار کیے جانے کے بعد آج جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔