اسلام آباد کی سیشن عدالت نے مبینہ فراڈ کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ان کی اہلیہ نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر، فواد، جنہوں نے حال ہی میں 9 مئی تشدد کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی چھوڑی تھی، کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری کو مالی فراڈ سے متعلق کیس میں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
آج سماعت کے دوران پولیس نے مزید تفتیش کے لیے پی ٹی آئی رہنما کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔بعد ازاں عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
ایف آئی آر کے مطابق، فواد کو 22 اگست 2022 کو آبپارہ پولیس اسٹیشن میں سیکشن 109 کے تحت درج ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا ۔پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری کے خلاف فراڈ کی ایف آئی آر ظہیر احمد نے 4 نومبر کو درج کرائی تھی۔
ایف آئی آر میں ظہیر احمد نے فواد چوہدری کو 50 ملین روپے کی رقم دینے کا دعویٰ کیا اور جب انہوں نے رقم واپس کرنے کا کہا تو فواد نے مبینہ طور پر اسے دو سرکاری نوکریوں کی پیشکش کی، بعد ازاں فواد نے اپنے دو مسلح گارڈز کے ساتھ مل کر انہیں دھمکیاں دیں۔