طبی ماہرین اور غذائیت کے محققین نے السی کے بیج کو دل کی صحت کے لیے ایک غیر معمولی اور قدرتی نعمت قرار دیا ہے۔ یہ بیج غذائیت سے بھرپور ہیں اور اپنی منفرد ساخت کی بدولت نہ صرف قلبی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ہیں بلکہ جسم کے دیگر نظاموں پر بھی مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
غذائی تجزیات کے مطابق، السی کے بیج میں اومیگا تھری ، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس کی وافر مقدار موجود ہے۔ اومیگا تھری خون میں مضر کولیسٹرول کی سطح کو کم کر کے دل کی شریانوں کو مضبوط اور لچکدار رکھتے ہیں، جبکہ اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو فری ریڈیکلز کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رکھتے ہیں۔
ان بیجوں میں پائے جانے والے دو اقسام کے فائبر — حل پذیر فائبر اور غیر حل پذیر فائبر — اپنے اپنے کردار میں نہایت اہم ہیں۔ حل پذیر فائبر نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے، جبکہ غیر حل پذیر فائبر آنتوں کی حرکت کو فعال بناتا اور قبض جیسے مسائل سے بچاؤ فراہم کرتا ہے۔
مزید برآں، السی کے بیج وٹامنز اور معدنیات سے بھی مالا مال ہیں، خاص طور پر وٹامن بی گروپ دل اور دماغ دونوں کی کارکردگی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ وٹامن توانائی کی پیداوار اور اعصابی نظام کی صحت کو بھی سہارا دیتا ہے۔
تحقیقی شواہد اس بات کو مزید تقویت دیتے ہیں۔ 2018ء میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق کے مطابق، السی کے بیج میں موجود بایو ایکٹیو مرکبات خون اور جلد کے کینسر کے خطرات کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ مرکبات جسم میں ایسے انزائمز کی پیداوار بڑھاتے ہیں جو کارسینوجنز (کینسر پیدا کرنے والے عناصر) کو غیر مؤثر بنا دیتے ہیں، اور ساتھ ہی سوزش کم کرنے والے عوامل کو فعال کرتے ہیں، جس سے کینسر کے خلیوں کی افزائش سست پڑ جاتی ہے۔
وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کے لیے بھی السی کے بیج ایک قدرتی مددگار ہیں۔ ان میں موجود حل پذیر فائبر ہاضمے کے عمل کو سست کر کے معدے کو طویل وقت تک بھرا ہوا محسوس کرواتا ہے، جس سے غیر ضروری کھانے کی عادت کم ہو جاتی ہے۔
ماہرینِ غذائیت تجویز کرتے ہیں کہ السی کا تیل کھانوں یا سلاد میں شامل کیا جائے، جبکہ السی کے بیج کو براہِ راست کھانے کے بجائے پیس کر استعمال کیا جائے، تاکہ ان کے غذائی اجزاء بہتر طریقے سے ہضم ہو سکیں اور جسم کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔