سیلاب نے بلدیاتی نظام کی اہمیت ظاہر کر دی

[post-views]
The institution of local government requires the same legislative and constitutional protections of the federal and provincial governments.
[post-views]

ادارتی تجزیہ

پاکستان میں حالیہ سیلاب نے ایک بار پھر یہ حقیقت آشکار کی کہ ایمرجنسی سروسز، پولیس، پیرا اور ضلعی انتظامیہ نے شب و روز انتھک محنت کی۔ خاص طور پر 1122 نے بے مثال عزم کے ساتھ جانیں بچائیں اور فوری ریلیف فراہم کیا۔ تاہم، ان کی انتھک کاوشوں کے باوجود فعال حکومتی ڈھانچے کی غیر موجودگی نے ان کوششوں کے اثرات کو محدود کر دیا۔ جب تک ایک مربوط ادارہ جاتی نظام نہ ہو، ریاست کا ردِعمل ٹکڑوں میں بٹا رہتا ہے اور یہ زیادہ تر فوری اور عارضی نوعیت کا ہوتا ہے، نہ کہ منظم اور پائیدار۔

ویب سائٹ

اس بحران نے سب سے نمایاں خلا یہ دکھایا کہ پاکستان میں مضبوط بلدیاتی حکومتیں موجود نہیں ہیں۔ کسی بھی آفت کے وقت بلدیاتی ادارے سب سے پہلی صف میں ہوتے ہیں جو وسائل کو منظم کرتے ہیں، کمیونٹی کو متحرک کرتے ہیں اور امداد کی منصفانہ تقسیم یقینی بناتے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی ادارے براہِ راست ہر گاؤں اور محلے تک نہیں پہنچ سکتے؛ یہ صرف بااختیار مقامی حکومتیں ہی ہیں جو ریاست اور عوام کے درمیان مضبوط پل قائم کر سکتی ہیں۔

یوٹیوب

سیلاب نے جنرل پرویز مشرف کے بلدیاتی نظام پر دوبارہ بحث کو زندہ کر دیا۔ اپنی خامیوں کے باوجود وہی واحد ماڈل تھا جس نے پاکستان میں سب سے زیادہ فعال مقامی ڈھانچہ فراہم کیا، جہاں اختیارات، وسائل اور جواب دہی کو نچلی سطح تک پہنچایا گیا۔ اس نظام کے ذریعے عوامی نمائندے براہِ راست اپنی برادریوں کی ضروریات پوری کر سکتے تھے، بجائے اس کے کہ وہ دور دراز کی بیوروکریسی کے احکامات کے منتظر رہیں۔

ٹوئٹر

آج پاکستان کو ایک دوہرا چیلنج درپیش ہے: ایک طرف ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات اور دوسری طرف ادارہ جاتی کمزوریاں۔ جب تک اختیارات کی مرکزیت ختم نہیں ہوتی، ریاست محض جان بچانے کی خدمت اور عارضی انتظامی اقدامات پر انحصار کرتی رہے گی، جو اس پیمانے کی آفات کا مکمل علاج نہیں ہو سکتے۔

فیس بک

یہ سیلاب ایک سبق اور ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پاکستان کو فوری طور پر بااختیار بلدیاتی حکومتوں کے احیاء کی ضرورت ہے، جو آئینی طور پر محفوظ، مالی طور پر خود مختار اور انتظامی طور پر اہل ہوں۔ تب ہی تحفظ کی کوششیں پائیدار مزاحمت، آفات سے پیشگی تیاری اور حقیقی عوامی خدمت رسانی کے ساتھ جڑ سکیں گی۔

ٹک ٹاک

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos