ادارتی تجزیہ
پاکستان میں انتخابی عمل کی شفافیت اور غیرجانبداری جمہوری نظام کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ آئینی طور پر آزاد اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی بنیادی ذمہ داری ہے، تاہم اس کی صلاحیت، غیرجانبداری اور ادارہ جاتی خودمختاری پر مسلسل سوالات اٹھتے رہے ہیں۔
آزاد اور شفاف انتخابات کسی بھی جمہوری ریاست کی بنیاد ہوتے ہیں۔ جب عوام کو یہ اعتماد حاصل ہو کہ ان کا ووٹ صحیح طریقے سے شمار کیا گیا ہے اور انتخابی نتائج سیاسی مداخلت سے پاک ہیں تو اس سے ادارہ جاتی اعتبار میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس اعتماد سے نہ صرف سیاسی استحکام پیدا ہوتا ہے بلکہ عوامی شراکت داری بھی بڑھتی ہے، جو کہ جمہوریت کی روح ہے۔
Please subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com for quality content:
بدقسمتی سے پاکستان میں انتخابی تاریخ دھاندلی، پری پول ریگنگ، اور ریاستی اداروں کی مبینہ مداخلت جیسے الزامات سے داغدار رہی ہے۔ یہ الزامات نہ صرف انتخابی عمل کی ساکھ کو متاثر کرتے ہیں بلکہ عوام کے دلوں میں جمہوریت سے مایوسی بھی پیدا کرتے ہیں۔
ایسے میں ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل ادارہ جاتی خودمختاری، مالی آزادی اور سیاسی دباؤ سے تحفظ حاصل کرے۔ اس کے لیے پارلیمانی نگرانی، عدالتی معاونت اور اصلاحاتی اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ الیکشن کمیشن پیشہ ورانہ طور پر اپنے فرائض انجام دے سکے۔
الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری اور شفافیت صرف آئینی تقاضا نہیں بلکہ ریاست کی اخلاقی و سیاسی ساکھ کا مسئلہ بھی ہے۔ اگر پاکستان کو ایک مستحکم اور ترقی پذیر جمہوریت بنانا ہے تو انتخابی عمل کو ہر قسم کی مداخلت سے پاک رکھنا ہوگا، اور اس کی قیادت ایک بااختیار، خودمختار اور شفاف ادارہ کرے گا۔