اسلام آباد : افغان مہاجرین سمیت غیر دستاویزی تارکین وطن کی رضاکارانہ بنیادوں پر اپنے آبائی ممالک واپس جانے کی ڈیڈ لائن آج (منگل) کو ختم ہو جائے گی جس کے بعد ان کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن بھرپور طریقے سے شروع ہو جائے گا۔
نگراں حکومت کے مشورے پر تقریباً ایک ماہ قبل ہزاروں کی تعداد میں افغان مہاجرین اور مختلف قومیتوں کے دیگر غیر قانونی تارکین وطن نے اپنے آبائی ممالک کو واپس جانا شروع کر دیا تھا لیکن بہت سے اب بھی حکومت کی وارننگ سے بچنے کے لیے روپوش ہیں۔
ڈیڈ لائن سے پہلے، عبوری وزیر داخلہ سرفراز نے اپنی پریس کانفرنس میں خبردار کیا کہ فرار ہونے کی کوشش کرنے والوں اور پاکستان میں غیر قانونی تارکین وطن کو سہولت فراہم کرنے والے مقامی لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر نے بتایا کہ حکومت نے پاکستان بھر میں تمام غیر قانونی تارکین وطن کا ڈیٹا اکٹھا کیاہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
پاکستان سے غیر قانونی تارکین وطن کے انخلاء کے پس منظر میں حکومت برطانیہ نے دو ہزار افغان مہاجرین کی برطانیہ میں آباد کاری کی ضمانت بھی دی تھی۔
آباد کاری کے آپریشنز کے تحت پاکستان سے افغان مہاجرین کی روانگی 26 اکتوبر کو چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے شروع ہوئی۔ کم از کم 12 خصوصی چارٹر پروازیں دسمبر کے آخر تک 2,000 مہاجرین کو برطانیہ منتقل کریں گی، کیونکہ ہفتہ وار ایک پرواز 200 مسافروں کو لے کر برطانیہ کے لیے روانہ ہوتی ہے۔
پاکستان کی سول ایوی ایشن نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر افغان مہاجرین کی سہولت کے لیے خصوصی کاؤنٹر قائم کیے تھے۔ پروازوں کے لیے لینڈنگ اور ٹیک آف کے انتظامات برطانوی حکام اور سی اے اے کے درمیان باہمی مشاورت سے کیے گئے۔