Premium Content

غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں 90 افراد ہلاک ہو گئے

Print Friendly, PDF & Email

شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں کم از کم 90 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزارت صحت نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے حملوں میں جبالیہ قصبے میں البرش اور علوان خاندانوں سے تعلق رکھنے والے رہائشی بلاک پر حملہ ہوا۔

وفا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، درجنوں ابھی تک لاپتہ ہیں۔بہت سے زخمیوں کو، جن میں بچے بھی شامل ہیں، کو قریبی طبی مراکز میں لے جایا گیا، جو پہلے ہی مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔

اس گروپ کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ فلسطینی اسلامی جہاد گروپ کے ترجمان داؤد شہاب کا بیٹا بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔

انہوں نے فون پر کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ملبے کے نیچے دبے ہوئے لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن اسرائیلی آگ کی شدت کی وجہ سے ملبے کو ہٹانے اور انہیں نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

وسطی غزہ کے دیر البلاح میں طبی ماہرین نے بتایا کہ کم از کم 12 فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، جب کہ جنوب میں رفح میں، ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے۔

سات اکتوبر سے غزہ میں تقریباً 19,000 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس دن اس کی سرزمین پر 1,147 افراد مارے گئے۔

دریں اثنا، اسرائیل نے جنوبی غزہ میں اپنی توپ خانے کی گولہ باری کو بھی تیز کر دیا ہے، خان یونس اور رفح شہروں کو نشانہ بنایا ہے، جہاں بے گھر فلسطینیوں کی اکثریت پناہ لیے ہوئے ہے۔

جنوب میں بمباری میں اضافے نے انسانی صورت حال کو مزید خراب کر دیا ہے، بھوک سے مرنے والے لوگ خوراک اور پانی کے لیے تڑپ رہے ہیں ۔

اسرائیل نے اتوار کے روز کہا ہے کہ وہ مشرق میں کریم ابو سالم کراسنگ کو دوبارہ کھول دے گا لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ کیا سپلائی ابھی تک وہاں سے گزری ہے۔

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ 1.9 ملین افراد – غزہ کی آبادی کا تقریباً 80 فیصد – جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos