حکومتی اتحاد نے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے گورنر ہاؤس میں مشاورتی اجلاس میں پرویزالٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/imran-khan-ki-ghair-mulki-media-sy-guftagu-america/
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن کسی بھی وقت جاری ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل ن لیگ نے کہا تھا کہ 21 دسمبر کو اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تھا تاہم اسپیکر نے گورنر کی ہدایت کو غیر آئینی قرار دینے کی رولنگ جاری کرتے ہوئے اجلاس طلب نہیں کیا۔
مزیدپڑھیں: https://republicpolicy.com/imran-khan-intends-to-dissolve-kp-punjab-assemblies-soon-qureshi/
وزیر اعظم کے مشیر عطا ءاللہ تارڑ نے کہا کہ گورنرپنجاب نے آئینی اختیارت کے تحت وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا وزیراعلٰی اعتماد کا ووٹ لینے سے گریزاں کیوں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ وزیراعلیٰ مقرر کردہ وقت پر اعتماد کا ووٹ نہ لیں تو انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا جائے، مگر گورنر نے اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دے دیا ، یہ گورنر کا اختیار ہے کہ نوٹی فکیشن کل کریں یا کب جاری کریں اس میں انہیں مجبور نہیں کیا جا سکتا۔