حماس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جاری مذاکرات کے دوران فریقین کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کی تفصیلی فہرستوں کا باقاعدہ تبادلہ مکمل ہو چکا ہے۔ ترجمان کے مطابق اس تبادلے میں ہر اس شخص کے نام، حیثیت اور حالاتِ گرفتاری شامل کیے گئے ہیں جو ممکنہ رہائی کے معاہدے کا حصہ بن سکتا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مذاکرات کے اگلے مرحلے — یعنی جنگ بندی، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قیدیوں کی رہائی، اور جنگ زدہ علاقوں میں امدادی رسائی — کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
تنظیم نے مزید وضاحت کی کہ فہرستوں کے تبادلے کے بعد تکنیکی اور حفاظتی پہلوؤں پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے، تاکہ عمل کو شفاف اور قابلِ اعتماد بنایا جا سکے۔ حماس نے اس پیش رفت کو “امید کی کرن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر فریقِ مخالف خلوصِ نیت سے آگے بڑھے تو فریقین کے درمیان ایک پائیدار معاہدہ ممکن ہو سکتا ہے، جس سے نہ صرف قیدیوں کی رہائی بلکہ غزہ میں انسانی بحران میں کمی بھی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔مذاکرات میں یرغمالیوں اور قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ مکمل