Premium Content

ہندوستان کے جوہری شعبے کے ناقص ضابطے

Print Friendly, PDF & Email

سکیورٹی کی ناکامیوں کے بار بار ہونے والے واقعات اور ہندوستان کے جوہری شعبے کے ناقص ضابطوں نے ہمارے مشرقی پڑوسی کے تابکار بازار کو دنیا بھر میں شہرت دلائی ہے۔ پڑوس میں تابکار مواد کی چوری ، اسمگلنگ اور غیر قانونی تجارت کے مسلسل جاری رہنے سے نہ صرف پاکستان بلکہ وسیع تر دنیا کے لیے بھی بڑے حفاظتی مضمرات ہیں۔

کچھ دن پہلے، ایک ہندوستانی گروہ کو 100 ملین ڈالر مالیت کے کیلیفورنیم کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، جو ایک انتہائی زہریلا اور تابکار مادہ ہے۔ ایک ہندوستانی اشاعت کی ایک رپورٹ کے مطابق،  کیلیفورنیم ایک محدود تابکار مادہ ہے جو جوہری بجلی گھروں، پورٹیبل میٹل ڈیٹکٹرز اور کینسر کے علاج میں استعمال ہوتا ہے ۔ ہندوستان میں اس کی فروخت اور خریداری ممنوع ہے۔

 اشاعت میں کہا گیا ہے کہ پولیس اس انتہائی خطرناک مواد کے ماخذ اور اس کے مطلوبہ استعمال کی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ اس کی اسمگلنگ، ہینڈلنگ اور دیگر افراد سے روابط کی بھی تحقیقات کر رہی ہے جو اس تجارت میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ لیکن یہ ایک ماہ کے اندر دوسرا واقعہ تھا کہ گروہوں کو تابکار مواد کی تجارت میں ملوث پایا گیا۔ جولائی میں دیحرادون میں ایک اور گینگ کو تابکار آلہ اور تابکار موادکے ساتھ پکڑا گیا تھا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تابکار مواد کے لیے ہندوستان کی بلیک مارکیٹ کتنی بڑی ہے؟

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

صرف ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، تابکار مواد کو منتقل کرنے یا تجارت کرنے کے الزام میں افراد کو گرفتار کیے جانے کے 16 سے زیادہ واقعات سامنے آئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یورینیم سب سے زیادہ کثرت سے پکڑا جانے والا جوہری مواد رہا ہے، اطلاعات کے مطابق یہ اکثر حکومت کے زیر انتظام کانوں یا افزودگی کی سہولیات سے چوری کیا جاتا ہے۔ یہ صرف رپورٹ کیے گئے واقعات ہیں: یہ حیرت کی بات ہےکہ اس طرح کی کتنی تجارت ہو رہی ہےجس کا حکام کو علم سے نہیں ہے اور ان خطرناک مواد کے خریدار کون ہو سکتے ہیں۔

بین الاقوامی نیوز میگزین دی ڈپلومیٹ کے ذریعہ پیش کردہ ایک تخمینے سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہندوستانی تنصیبات سے 200 کلوگرام سے زیادہ جوہری اور تابکار مواد غائب ہو گیا ہے۔ یہ انتہائی تشویشناک اعداد ہیں۔ ہندوستان کو واضح طور پر پاکستان سے ایک یا دو چیزیں سیکھنے کی ضرورت ہے، جس نے اس کے مقابلے میں بہت زیادہ مضبوط جوہری سلامتی ثقافت کو نافذ کیا ہے۔ ہندوستان میں جوہری مواد کے مناسب ضابطے نہ ہونے کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ دہشت گرد گروہ تابکار مادوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جن سے وہ بم بنا سکتے ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو ہندوستان پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ ریگولیٹری معیارات کی پابندی کرے اور سخت کنٹرول کو یقینی بنائے۔ اگر فوری طور پر اس کی جانچ نہ کی گئی تو اس کا غیر معمولی رویہ دنیا بھر میں کسی بڑے واقعے کا سبب بن سکتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos