اسلام آباد – آئی ایم ایف کے دورہ کرنے والے مشن نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ گورننس اور کرپشن ڈائگ ناسٹک رپورٹ ۳۰ ستمبر تک شائع کرے اور سرکاری ملازمین کے قواعد ۱۹۶۴ میں ترمیم کرے تاکہ کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی ممکن ہو۔
مالیاتی مذاکرات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے متاثرہ علاقوں کے لیے وزیراعظم ریلیف پیکیج کی اجازت مانگی، مگر آئی ایم ایف نے نقصانات کی جامع رپورٹ طلب کی۔ معاشی شرح نمو کا ہدف بھی سیلاب کے بعد ۴.۲ فیصد سے گھٹ کر ۳.۹ فیصد سے کم بتایا گیا۔
Follow Republic Policy on YouTube
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مالیاتی نظام، ایف بی آر کے ٹیکس ڈھانچے اور اثاثہ جات کے اعلان میں سنگین خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ فنڈ نے ہدایت دی ہے کہ دسمبر ۲۰۲۵ تک گریڈ ۱۷ تا ۲۲ کے افسران کے لیے ڈیجیٹل اثاثہ جات کا نظام بنایا جائے اور غلط معلومات دینے والوں پر جرمانے عائد ہوں۔
افسران کی مزاحمت کے خدشات کے باوجود آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ یہ اصلاحات شفافیت اور احتساب کے لیے ناگزیر ہیں۔