آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا حتمی دور آج ہوگا، ذرائع کے مطابق فریقین نے تقریباً تمام نکات پر اتفاق کرلیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کامیاب اختتام کے قریب ہے۔
بجلی کی ریلیف پر پالیسی سطح پر بات چیت بھی کامیاب رہی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ نگراں حکومت بجلی کے بنیادی ٹیرف نہیں لگائے گی اور مارچ تک اضافہ بھی نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گردشی قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے عارضی سرچارج کا مطالبہ کیا ہے اور فی یونٹ 95 پیسے سرچارج لگانے پر زور دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آج آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات کے آخری دور کے ساتھ، جائزہ ختم ہو جائے گا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی کو آئی ایم ایف کے اطمینان سے مشروط کیا گیا ہے اور اس کا فیصلہ مانیٹری فنڈ کو کرنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول کا معاہدہ کامیاب مذاکرات کے بعد ہوگا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ رواں مالی سال کے ٹیکس وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے میں ناکامی کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف مشن کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔
تین بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت، پاکستان کو آئی ایم ایف سے جولائی میں پہلی قسط کے طور پر 1.2 بلین ڈالر موصول ہوئے۔
اگر مذاکرات کامیاب رہے تو دسمبر میں قرض کی 710 ملین ڈالر کی دوسری قسط پاکستان کو موصول ہو جائے گی۔