اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز نے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ درخواست گزار کو عدالت میں پیش کریں جنہوں نے 8 فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
چیف جسٹس نے متعلقہ ایس ایچ او کو حکم دیا کہ بریگیڈیئر (ر) علی خان کو تلاش کرکے تین رکنی بینچ کے سامنے پیش کریں۔
عدالت نے یہ واضح کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اعلیٰ عدالت اس معاملے کی سماعت کرے گی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا ایسے افراد نے شہرت حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کی تھی؟
اس سے قبل عدالت سے بریگیڈیئر (ر) خان نے 13 فروری کو درخواست واپس لینے کی استدعا کی تھی۔جس دن یہ درخواست دائر کی گئی تھی، عدالت نے سوال کیا تھا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کا سہارا لے کر صرف تشہیر ہی مقصد ہے۔
درخواست کو میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں شیئر کیا گیا، چیف جسٹس نے کہا کہ وہ آئیں اور عدالت اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
ایک رپورٹ میں عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ درخواست گزار سے نہ تو درخواست میں دیے گئے ایڈریس اور نہ ہی واٹس ایپ سروس کے ذریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
بعد ازاں تین رکنی بینچ نے ضروری احکامات جاری کیے جس میں کہا گیا کہ وہ کسی کو بھی سپریم کورٹ کو مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور درخواست گزار کو وزارت دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 21 فروری (بدھ) تک ملتوی کردی۔
بریگیڈیئر (ر) خان نے مبینہ دھاندلی اور نئے انتخابات کے انعقاد کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.