غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ اور پہلے سے زیادہ شدید حملے بدستور جاری ہیں۔ تازہ فضائی اور زمینی کارروائیوں میں مزید 100 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری اور گولہ باری سے 92 فلسطینی جاں بحق ہوئے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، جبکہ غذائی قلت اور بھوک کے باعث مزید 8 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ مجموعی طور پر اب تک بھوک سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 235 تک پہنچ چکی ہے، جن میں 106 معصوم بچے شامل ہیں۔
حماس کے عہدیدار اسماعیل الثوابۃ کے مطابق اسرائیلی افواج غزہ سٹی میں جارحانہ پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس دوران، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے (انروا) کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام بدستور خوراک، ادویات، پناہ گاہوں کا سامان اور حفظانِ صحت کا ضروری مواد غزہ میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے واضح کیا ہے کہ غزہ میں نظامِ صحت کی منظم تباہی، طبی عملے کی ہلاکتیں اور جبری بھوک اسرائیل کی جانب سے ایک منظم “طبی قتلِ عام” کے مترادف ہیں۔