حیفہ اور تل ابیب نشانہ، ایران کی نئی کارروائی میں پانچ ہلاک

[post-views]
[post-views]

ایران نے اسرائیل کے خلاف ایک نیا حملہ شروع کیا ہے جس میں تل ابیب میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے، جب کہ شمالی ساحلی شہر حیفہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ یہ کارروائی اُس وقت کی گئی جب چند گھنٹے قبل اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے دارالحکومت تہران پر بمباری کی، جس سے وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی۔

اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 224 تک پہنچ چکی ہے، جن میں 70 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایران کی انقلابی گارڈ کے چیف سمیت تین اعلیٰ فوجی افسران بھی ان حملوں میں جاں بحق ہوئے، جو ایرانی فوجی قیادت کے لیے ایک بڑا دھچکا تصور کیا جا رہا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیلی بمباری کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ جب تک اسرائیل اپنے حملے بند نہیں کرتا، ایران کی جانب سے بھی ردعمل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ انتقام نہیں بلکہ اپنے عوام اور خودمختاری کا دفاع ہے۔”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کوئی معاہدہ ممکن ہو سکتا ہے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے اسرائیل کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا بھی اعادہ کیا۔ “ہم اسرائیل کی سلامتی کے لیے پرعزم ہیں،” انہوں نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی جانب سے دونوں ممالک کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے، تاہم دونوں جانب سے عسکری کارروائیاں شدت اختیار کر چکی ہیں اور شہری ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث کسی فوری جنگ بندی کے امکانات معدوم ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

اس بڑھتی ہوئی کشیدگی نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ تنازع عالمی طاقتوں کو براہ راست مداخلت پر مجبور کر سکتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos