ایران کے اقوامِ متحدہ میں مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاملات میں کسی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا اور اپنے اصولی مؤقف پر قائم رہے گا۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی پر زور دیا کہ وہ پیشہ ورانہ معیار، حقائق اور غیر جانبداری کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے۔ ان کے مطابق ایجنسی کی غیر جانب داری ہی اس کی ساکھ کے لیے بنیادی شرط ہے۔
امیر سعید ایراوانی نے کہا کہ ایران کو اپنی قومی ترقی اور توانائی کی ضروریات کے لیے جوہری ٹیکنالوجی درکار ہے، اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پرامن جوہری صلاحیت حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس حق کو کسی بہانے سے سلب نہیں کیا جا سکتا۔
ایراوانی نے مزید کہا کہ حفاظتی اقدامات اور نگرانی کے نظام کا مقصد جوہری سرگرمیوں کو روکنا نہیں بلکہ انہیں محفوظ انداز میں ممکن بنانا ہے۔ انہوں نے بعض حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں، حالانکہ اسرائیلی حکومت نے نہ تو عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور نہ ہی اپنے پاس موجود ایٹمی ہتھیاروں کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کو تنبیہ کی کہ وہ شام کے خلاف مسلسل جارحیت سے باز آجائے، کیونکہ خطے میں کشیدگی کی اصل وجہ اسرائیل کا غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ہے۔












