اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ بلوچ طلباء کیس میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو 29 نومبر کو طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے بلوچ انفورسڈ ڈسپیئرنس کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کیس کی سماعت کی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بنائی گئی وزارتی کمیٹی کی رپورٹ مسترد کردی۔
وزیر اعظم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جج نے کہا کہ اس معاملے میں وزیر داخلہ اور دفاع کو بھی طلب کیا جائے گا۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ یہ ایگزیکٹو کا کام تھا لیکن اب عدالت اسے انجام دے رہی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
جج نے سوال کیا کہ کیا اس مسئلے کو اقوام متحدہ سے رجوع کرنا دانشمندی ہوگی؟ کیا ہمیں اپنے ملک کو بدنام کرنا چاہئے؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ وزیراعظم اور وزراء کو طلب نہ کیا جائے۔ تاہم جج نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے کو ہلکا کیا جا رہا ہے لوگ لاپتہ ہو رہے ہیں۔
جج نے زور دے کر کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر ہم بلوچستان کے حقوق کی بات کر رہے ہیں، میں بلوچ اسٹوڈنٹس کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد اور 55 لاپتہ طلبہ کو پیش کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دے رہا ہوں، بصورت دیگر وزیراعظم عدالت میں پیش ہوں گے۔