اسرائیلی درندگی برقرار، امداد کے حصول کی کوشش میں 36 مزید فلسطینی شہید

[post-views]
[post-views]

غزہ میں اسرائیلی مظالم کی تازہ لہر، امداد کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کے نتیجے میں مزید 74 افراد شہید ہوگئے، جن میں 36 شہری اس وقت نشانہ بنے جب وہ خوراک اور امداد کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق پیر کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ میں بھوک اور فاقہ کشی کے شکار شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کی، جبکہ کئی پناہ گزین کیمپوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں نے انسانی المیے کو مزید گہرا کردیا ہے۔

اقوام متحدہ نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں مسلسل بمباری اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب روزانہ اوسطاً 28 بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں، جو ایک سنگین انسانی بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔

فلسطینی تنظیم حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل تمام شہریوں تک امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے اور انسانی راہداریوں کو کھول دے تو وہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کو غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں اب تک 60 ہزار 839 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 49 ہزار 588 زخمی ہوچکے ہیں۔ یہ مسلسل حملے خطے میں انسانی بحران کو خطرناک حد تک بڑھا رہے ہیں۔

ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی محاصرے اور بلا تعطل بمباری کے باعث غزہ میں ہر لمحہ ایک اور بچے کی زندگی ختم ہورہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اب تک شہید ہونے والے 18 ہزار 592 بچوں کی تعداد گزشتہ 22 ماہ کے دوران ہونے والی مجموعی شہادتوں کا 31 فیصد بنتی ہے، جو انسانی تاریخ کا ایک الم ناک باب ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos