اسرائیلی قابض افواج نے آج غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال پر دھاوا بول کر اس کے دروازے توڑ دیے اور ہسپتال میں موجود مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے سے قبل ہسپتال کی انٹرنیٹ سروسز اور بجلی کی فراہمی منقطع کر دی گئی اور عمارت کے اندر اور اس کے قریب موجود صحافیوں کو اسرائیلی فوجیوں نے گرفتار کر لیا ۔
ایک بیان میں حماس نے کہا کہ وہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر قابض فوج کے چھاپے کا مکمل طور پر ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ کو ٹھہراتی ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ کم از کم 2,300 مریض، عملہ اور بے گھر شہری ہسپتال کے اندر ہیں، جو اسرائیلی بمباری اور میزائل حملوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
دریں اثنا، یونی سیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر رسل نے کہا ہے کہ 10 لاکھ سے زائد بچوں کی اکثریت منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 4,600 سے زائد بچے ہلاک ہو چکے ہیں، تقریباً 9,000 زخمی ہیں جبکہ بہت سے بچے لاپتہ ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اسرائیلی حملوں کے اوپر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔