اسرائیل نے فلسطین کو مشروط طور پر ریاست تسلیم کرنے کے برطانوی اعلان کو رد کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق، برطانوی وزیراعظم کے حالیہ بیان کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ لندن کا مؤقف بنیادی طور پر فرانسیسی اقدام اور برطانیہ کی اندرونی سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔
مزید برآں، اسرائیل کے مطابق برطانیہ کا یہ اعلان حماس کے لیے ایک انعام کے مترادف ہے اور اس سے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات کو نقصان پہنچے گا۔
پس منظر
گزشتہ روز لندن میں کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا تھا کہ اگر غزہ کی صورتحال میں بہتری نہ آئی تو برطانیہ ستمبر میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لے گا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی برابری نہیں ہے، اور برطانیہ کا مطالبہ برقرار ہے کہ حماس جنگ بندی پر راضی ہو، یرغمالیوں کو رہا کرے اور غزہ کی حکومت میں کوئی کردار ادا نہ کرے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فرانس بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔