Premium Content

خوب آزادئ صحافت ہے

Print Friendly, PDF & Email

حبیب جالب

سماجی ناہمواریوں کے خلاف قلم سے لڑنے والے جالب کی شاعری آج بھی لوگوں کو سچ پر ڈٹے رہنے کا درس دیتی ہے۔ اُنہوں  نے اپنی زندگی انقلاب کی امید میں جیلوں اور پولیس کے ہاتھوں مار پیٹ میں گزاری جس پر اُنہیں فخر تھا۔ انہوں نے ہر عہد میں سیاسی اور سماجی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کی جس کی وجہ سے وہ ہر عہد میں حکومت کے معتوب اور عوام کے محبوب رہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کے عہد میں ان کی نظم لاڑکانے چلو ورنہ تھانے چلو، ضیاء الحق کے دور میں ظلمت کو ضیا، صرصر کو صبا، بندے کو خدا کیا لکھنا اور بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں ان کی نظم وہی حالات ہیں فقیروں کے، دن پھرے ہیں فقط وزیروں کے نے پورے ملک میں مقبولیت اور پذیرائی حاصل کی۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

خوب آزادئ صحافت ہے
نظم لکھنے پہ بھی قیامت ہے

دعویٰ جمہوریت کا ہے ہر آن
یہ حکومت بھی کیا حکومت ہے

دھاندلی دھونس کی ہے پیداوار
سب کو معلوم یہ حقیقت ہے

خوف کے ذہن و دل پہ سائے ہیں
کس کی عزت یہاں سلامت ہے

کبھی جمہوریت یہاں آئے
یہی جالبؔ ہماری حسرت ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos