لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو آئینی فرائض کی انجام دہی میں ناکامی پر عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
درخواست گزار ایڈووکیٹ محمد مقسط نے جسٹس شاہد بلال حسن کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت صرف 90 دن کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے اپنا 90 دن کا دور مکمل کر لیا ہے اور ملک بغیر کسی ایگزیکٹو کے چل رہا ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ نگران وزیراعظم اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں اور وقت پر انتخابات نہیں کروا سکے۔ ایڈووکیٹ مقسط نے مزید کہا کہ نگراں وزیراعظم کے دفتر کے تقدس کو داغدار کیا ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
وکیل نے مزید کہا کہ 15 نومبر کو انوارالحق کاکڑ کی مدت ختم ہو گئی ہے اور وہ اب نگراں وزیر اعظم نہیں رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو الیکشن کمیشن اور نہ ہی کسی آئینی عدالت نے نگران وزیراعظم کی مدت ملازمت میں توسیع کی۔ انہوں نے اپنے دلائل کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ میں عدالت سے درخواست کرتا ہوں کہ نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا جائے۔
جسٹس شاہد بلال حسن حسن نے ان کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔