مبشر ندیم
انسانی غذا میں گوشت ہمیشہ سے ایک بنیادی جزو رہا ہے۔ اس میں پروٹین، آئرن، زنک، وٹامن بی 12 اور دیگر ضروری غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں جو جسم کی نشوونما، خون کی صحت، پٹھوں کی مضبوطی اور دماغی افعال کے لیے نہایت اہم ہیں۔ لیکن جدید تحقیق اس بات پر زور دیتی ہے کہ گوشت کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے، اس لیے اس کا استعمال متوازن اور محدود مقدار میں ہونا چاہیے۔
بین الاقوامی ادارہ برائے صحت اور مختلف میڈیکل ریسرچ کے مطابق ایک بالغ فرد کے لیے سرخ گوشت (گائے، بکرے کا گوشت) کی زیادہ سے زیادہ مقدار ہفتے میں 350 سے 500 گرام ہونی چاہیے۔ اگر اسے مہینے میں شمار کیا جائے تو یہ تقریباً ڈیڑھ سے دو کلو بنتی ہے۔ اس سے زیادہ استعمال دل کی بیماریوں، بلند فشار خون، کولیسٹرول میں اضافے اور بڑی آنت کے کینسر جیسے امراض کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے۔
دوسری طرف، سفید گوشت یعنی مرغی اور مچھلی زیادہ محفوظ تصور کیے جاتے ہیں۔ مچھلی میں اومیگا تھری چکنائی پائی جاتی ہے جو دل اور دماغ کے لیے نہایت مفید ہیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ مچھلی ہفتے میں کم از کم دو بار ضرور کھانی چاہیے، جو مہینے میں تقریباً ایک سے ڈیڑھ کلو کے برابر بنتی ہے۔ مرغی بھی پروٹین کا اہم ذریعہ ہے اور سرخ گوشت کی نسبت زیادہ ہلکی اور جلد ہضم ہونے والی غذا ہے۔
ایک صحت مند فرد کے لیے مناسب یہ ہے کہ مہینے میں
ایک صحت مند فرد کے لیے مناسب ہے کہ وہ اپنی ماہانہ خوراک میں سرخ گوشت، یعنی گائے یا بکرے کا گوشت، ڈیڑھ سے دو کلو سے زیادہ استعمال نہ کرے۔ اسی طرح مرغی کا گوشت دو سے تین کلو تک کھایا جا سکتا ہے، جبکہ مچھلی کی مقدار ایک سے ڈیڑھ کلو تک رکھنی چاہیے۔
یوں کل ملا کر ایک مہینے میں تقریباً 5 سے 6 کلو گوشت کا استعمال ایک معتدل اور صحت بخش مقدار سمجھی جا سکتی ہے، بشرطیکہ اس کے ساتھ سبزیاں، دالیں، اناج، پھل اور دودھ جیسی متوازن غذا بھی شامل ہو۔
یاد رکھنا چاہیے کہ صرف مقدار ہی نہیں بلکہ گوشت پکانے کا طریقہ بھی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ تلی ہوئی یا زیادہ مصالحہ دار اور چکنی غذاؤں کے بجائے اُبلا ہوا، گرل کیا ہوا یا بھاپ میں پکایا ہوا گوشت زیادہ مفید ہے۔
ماہرین طب یہ بھی مشورہ دیتے ہیں کہ زیادہ تر پروٹین پودوں سے بھی حاصل کیا جائے، جیسے دالیں، لوبیا اور چنے۔ اس سے دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہوتے ہیں اور جسم کو فائبر بھی ملتا ہے جو نظامِ ہضم کے لیے ضروری ہے۔
مختصراً کہا جا سکتا ہے کہ گوشت انسانی صحت کے لیے ناگزیر ہے لیکن اس کا استعمال اعتدال میں رہے تو ہی فائدہ مند ہے۔ ضرورت سے زیادہ کھانے سے وقتی طاقت تو ملتی ہے مگر لمبے عرصے میں یہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک صحت مند فرد کو مہینے میں کل 5 سے 6 کلو تک گوشت کھانا مناسب ہے، جس میں سرخ گوشت کم اور سفید گوشت اور مچھلی زیادہ ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی پھل، سبزیاں اور اناج کو خوراک کا لازمی حصہ بنایا جائے تاکہ ایک متوازن اور بھرپور زندگی گزاری جا سکے۔