Premium Content

موٹاپے کا شکار بچے ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں

Print Friendly, PDF & Email

ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے کا شکار بچے مستقبل میں ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ بچے جن میں باڈی ماس انڈیکس یعنی بی ایم آئی زیادہ ہوتا ہے وہ مستقبل میں ڈپریشن میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

کنگز کالج لندن کے محققین نے ٹوئنز ارلی ڈیویلپمنٹ اسٹڈی اور یو کے اڈلٹ ٹوئن رجسٹری سے 10  ہزار سے زائد جڑواں بچوں کے ڈیٹا حاصل کیا اور بعد میں اس پر تحقیق کی۔

مطالعے میں محققین نے 12، 16 اور 21 سال کے بچوں میں بی ایم آئی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق جاننے کی کوشش کی۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 12 سال سے 16 سال کی عمر کے درمیان بچوں کے وزن کا زیادہ ہونا ان کے مزاج پر اداسی اور بیزاری سمیت دیگر علامات جیسے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

ماہرین کے مطابق جسم کے حوالے بے اطمینانی اور وزن سے متعلقہ معاملات بچوں میں اس صورتحال کی مرکزی وجوہات ہیں اور یہ عمر متاثرہ بچوں کی مدد کرنے کے لیے اہم ہوتی ہے۔

محققین کو معلوم ہوا کہ 12 سے 16 برس کے درمیان وہ بچے جن کا بی ایم آئی زیادہ تھا ان کے 16 سے 21 برس کے درمیان بچوں کی نسبت ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے خطرات زیادہ تھے۔

تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر ایلن تھامپسن کے مطابق نوجوانی میں وزن اور ذہنی صحت کے خراب ہونے کے درمیان تعلق کی سمجھ متاثرہ فرد کو بروقت مدد کی فراہمی کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق 12 سال کی عمر میں زیادہ بی ایم آئی اور 16 سال کی عمر میں ڈپریشن کی علامات کے درمیان واضح تعلق ظاہر کرتی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos