ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے زور دیا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیل سے ہر قسم کے تعلقات مکمل طور پر ختم کریں۔ ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، صدر ایران اور کابینہ اراکین سے ملاقات کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی ریاست مسلسل سنگین اور شرمناک جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے، جنہیں کسی بھی طرح نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
خامنہ ای نے یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ اگر صہیونی ریاست واقعی اپنی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتی تو امریکہ کو اس کی حمایت اور دفاع کے لیے بار بار میدان میں نہ اترنا پڑتا۔ ان کے مطابق اسرائیل کی بقا مکمل طور پر امریکی امداد پر منحصر ہے، جو اس کی کمزوری اور بے بسی کو ظاہر کرتا ہے۔
رہبرِ اعلیٰ نے مسلم دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، انہیں محض بیانات تک محدود رہنے کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں، اور سب سے پہلا قدم یہ ہے کہ اسرائیل سے تمام تر سفارتی، تجارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کیے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی نفرت اور مخالفت کا سامنا کر رہا ہے، اور تیزی سے سفارتی تنہائی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ خامنہ ای کے بقول یہ وقت ہے کہ مسلم ممالک اجتماعی موقف اختیار کریں تاکہ اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ مزید بڑھ سکے۔