اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف منگل کو ایک اور توشہ خانہ ریفرنس دائر کر دیا۔
تفتیشی افسر محسن ہارون اور کیس آفیسر وقار الحسن نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا۔ نیا توشہ خانہ حوالہ دو جلدوں پر مشتمل ہے۔
احتساب عدالت کے رجسٹرار ریفرنس کا جائزہ لیں گے جس کے بعد اسے انتظامی جج کے پاس بھیجا جائے گا جہاں وہ فیصلہ کریں گے کہ آیا اس کیس کو ان کی عدالت میں سنا جائے گا یا دوسری عدالت میں منتقل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ناصر جاوید رانا پہلے ہی 190 ملین پاؤنڈز سے متعلق ریفرنس کی سماعت کر رہے تھے جس میں خان اور ان کی اہلیہ دونوں کو 13 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا اور وہ 37 دن تک نیب کی حراست میں رہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست پر ٹرائل کورٹ کو 190 ملین پاؤنڈز کیس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روک دیا تھا۔
جسٹس بابر ستار اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ کیس کی سماعت کی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور خالد یوسف چوہدری ججز کے سامنے پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی بانی کے خلاف ریفرنس میں 35 گواہ موجود ہیں اور آخری گواہ سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، مزید یہ کہ پی ٹی آئی بانی کو القادر ٹرسٹ (190 ملین پاؤنڈز) کیس میں آئی ایچ سی کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔
درخواست کے مطابق نیب نے ابتدائی طور پر 8 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا۔
بیرسٹر سلمان نے کہا کہ نیب کے مطابق این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈز ضبط کئے۔ نیب کے مطابق الزام ہے کہ جب درخواست گزار وزیراعظم تھے تو انہوں نے 190 ملین پاؤنڈز کی منتقلی میں سہولت فراہم کی۔ انہوں نے دلیل دی کہ رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئی۔
سلمان صفدر نے کہا کہ انہوں نے نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کا ریکارڈ طلب کرنے کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا لیکن ٹرائل کورٹ نے درخواست مسترد کر دی۔
ٹرائل جج نے حیران کن وجوہات لکھیں، وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا۔
عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 اگست تک جواب طلب کر لیا۔
خیال رہے کہ 16 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت روکنے کے لیے آئی ایچ سی سے رجوع کیا تھا۔