Premium Content

نئی وفاقی کابینہ

Print Friendly, PDF & Email

نئے وزیر اعظم نے اپنی کابینہ میں جانے پہچانے چہروں کو شامل کرکے اور انہیں ان کے معمول کے قلمدان دے کر، اور اتحادیوں اور خیر خواہوں کو جگہ دے کر ایک محفوظ طریقہ کار اختیار کیا ہے۔ صرف ایک بڑی تبدیلی پاکستان کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک کے سابق صدر محمد اورنگزیب کو وزیر خزانہ کا کام کرنے کے لیے شامل کرنا ہے۔ محمد اورنگزیب ، مسلم لیگ (ن) کے عام طور پروزارت خزانہ کے  پورٹ فولیو کے لیے پسند یدہ امیدوار اسحاق ڈار کی جگہ کام کریں گے ۔

اورنگزیب کابینہ کے تین ابھی تک غیر منتخب ارکان میں شامل ہیں، دیگر دومیں پنجاب کے سابق نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی اور نگراں وزیر اعظم کے سابق مشیر احد چیمہ شامل ہیں۔ ۔ دریں اثنا، مسٹر ڈار، پی ڈی ایم کی قیادت والی حکومت کے دوران وزیر خزانہ کے طور پر اپنی برُی کارکردگی کے باوجود، اب بھی نئی حکومت میں ایک اور وزارت کے لیے شارٹ لسٹ ہونے میں کامیاب رہے ہیں۔

ایک بڑی مثبت بات یہ ہے کہ کابینہ اس بار اتنی بڑی نہیں ہے جتنی پی ڈی ایم حکومت کے دوران تھی۔ نئی حکومت کو یہ مشورہ دیا جائے رہا ہے کہ کابینہ مختصر رکھے اور پاکستان کے بہت سے بحرانوں سے نمٹنے پر توجہ دے۔ساتھ ہی یہ بات بھی مایوس کن ہے کہ شہباز شریف کی وفاقی کابینہ مردوں کے کلب کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ کل صدر آصف علی زرداری نے جن 19 افراد کا حلف اٹھایا ان میں صرف ایک خاتون شازہ فاطمہ خواجہ شامل ہے ۔ انہوں نے واحد وزیر مملکت کے طور پر حلف اٹھایا، جب کہ ان کے چچا، خواجہ آصف سمیت 18 دیگر کو نئی حکومت کے وفاقی وزراء کے طور پر شامل کیا گیا۔

یہ سمجھنا مشکل ہے کہ مسلم لیگ (ن)نے اہم قلمدان تفویض کرتے وقت نصف آبادی کو اس قدر اتفاقی طور پر نظر انداز کیوں کیا ہے۔ کیا واقعی مسلم لیگ (ن) میں قابل خواتین لیڈروں کی کمی ہے یا نئے وزیر اعظم ان سب کو اس قابل نہیں سمجھتے کہ ان کی میز پر بیٹھیں؟ امید ہے کہ ایسا بھی نہیں ہے، اور آخر کار مزید خواتین کو اعلیٰ عہدوں کے لیے نامزد کیا جائے گا۔

دریں اثنا، مسٹر شریف نے، دانستہ یا نادانستہ، اپنے پرانے محافظ کو ایک بہت بڑا چیلنج دیا ہے۔ پچھلے دو سالوں میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پاکستان کو ماضی کی طرح نہیں چلایا جا سکتا اور اس بار بہت کچھ بہت مختلف ہونا چاہیے۔

کیا مسلم لیگ (ن) کے پرانے ہاتھ خود کو پاکستان کی بہت زیادہ بدلی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل اور اہل ثابت کر پائیں گے یا ہم انہیں اپنی ماضی کی پالیسیوں کو دہراتے ہوئے دیکھیں گے؟ یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ آگے کا راستہ مشکلات سے گھرا ہوا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos