نوشکی: نوشکی میں نامعلوم مسلح افراد نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو مسافر بس سے اغوا کرنے کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا، جبکہ جمعہ کی رات گئے شرپسندوں کی دوسری گاڑی پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے۔
ڈپٹی کمشنر نوشکی حبیب اللہ موسیٰ خیل کے مطابق جمعہ کو مسلح افراد نے کوئٹہ-نوشکی تافتان شاہراہ سلطان چرہائی کے قریب بلاک کر کے گاڑیوں کی تلاشی شروع کر دی۔
انہوں نے گاڑی نہ رکنے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں ایم پی اے غلام دستگیر بادینی کا بھائی بھی شامل ہے۔ جاں بحق افراد نوشکی کے رہائشی تھے۔
مسلح افراد نے ایک اور واقع میں ایک بس سے نو مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کرکے اُن کواغوا کر لیا اور قریبی پہاڑوں کی طرف فرار ہوگئے۔ بعد ازاں انہوں نے اغوا کاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور ان کی لاشیں ایک پل کے قریب پھینک دیں۔ جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے تھا۔
پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز نے نوشکی میں 11 افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبے میں قیام امن کے لیے ریاست دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.