سی پیک: پاکستان اور چین کے درمیان فنی تربیت کے نئے دور کا آغاز

[post-views]
[post-views]

پاکستان اور چین نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کے تحت کئی شعبوں میں مشترکہ تربیتی منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ان شعبوں میں تعمیراتی انجینئری، خودکار ذہانت، زراعت اور مہمان داری کا انتظام شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب اور عمان کے ساتھ پیشہ ورانہ مہارتوں اور فنی اسناد کو باہمی طور پر تسلیم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

یہ پیش رفت قومی فنی و پیشہ ورانہ تربیتی کمیشن کی سربراہ محترمہ گل منہ بلال احمد کے 6 سے 12 جولائی کے دوران چین کے سرکاری دورے کے دوران سامنے آئی، جیسا کہ ایک سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے۔

کمیشن کے مرکزی دفتر میں ایک تفصیلی بریفنگ کے دوران محترمہ گل منہ بلال احمد نے بتایا کہ اس دورے کا مقصد پاکستان اور چین کے درمیان فنی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینا تھا۔

یہ دورہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے سربراہ رانا مشہود احمد خان اور وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی خصوصی ہدایات پر کیا گیا۔

یہ سلسلہ چین-پاکستان فنی و صنعتی مرکز برائے مہارت کے تحت انجام دیا گیا، جو صنعت اور تعلیم کے درمیان باضابطہ تعاون کا واحد سرکاری پلیٹ فارم ہے۔

اس دورے کے دوران پاکستانی وفد نے بیجنگ میں پاکستان کے سفارت خانے میں مشاورت کی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان فنی و پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر عمل درآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔

محترمہ گل منہ بلال احمد نے مزید بتایا کہ وفد نے چینی تعلیمی ادارے “ٹانگ بین الاقوامی تعلیم گروپ” کا بھی دورہ کیا، جہاں چینی فریق کی سربراہ لی جن سونگ کے ساتھ ایک عملی اجلاس منعقد ہوا، جس کی مشترکہ صدارت دونوں جانب کے نمائندوں نے کی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos