ادارتی تجزیہ
عالمی ٹیکنالوجی کے بڑے ادارے بھارت کی جانب غیرمعمولی سرمایہ کاری کر رہے ہیں، خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان غیرملکی سرمایہ کاری کے فرق کو واضح کرتا ہے۔ مائیکروسافٹ نے بھارت میں مصنوعی ذہانت کے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 17.5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ ایمیزون 2030 تک اپنی مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے 35 ارب ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کرے گا۔ گوگل ڈیٹا سینٹرز اور مصنوعی ذہانت کی ترقی میں 15 ارب ڈالر لگانے والا ہے، اور اوپن اے آئی نے بھارت میں دفتر کھولنے کا اعلان کیا ہے کیونکہ ملک میں چیٹ جی پی ٹی کے استعمال میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔
بھارت کے کلاؤڈ، مصنوعی ذہانت، اور ڈیپ ٹیک ترقی کے لیے ایک اسٹریٹجک مرکز کے طور پر ابھرتا ہوا کردار اس کی زبردست غیرملکی سرمایہ کاری میں ظاہر ہوتا ہے، جو مالی سال 2025 میں 80 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ اس کے برعکس، پاکستان نے اسی مدت میں صرف 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی، حالانکہ یہاں بڑی صارف مارکیٹ، مسابقتی مزدوری لاگت، اور جغرافیائی لحاظ سے اہم محل وقوع موجود ہے۔ غیرملکی سرمایہ کاری صرف سرمایہ نہیں لاتی بلکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی، انتظامی مہارت، عالمی مارکیٹ تک رسائی اور اعلیٰ معیار کے روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے، جن کی پاکستان کو پائیدار ترقی کے لیے فوری ضرورت ہے۔
امریکہ اور بھارت کے تجارتی تعلقات میں کشیدگی کے باوجود، جس میں بھارت کی روس سے تیل کی درآمدات پر 50 فیصد تک ٹیرف شامل ہے، امریکی کمپنیوں نے بھارت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری جاری رکھی ہے۔ پاکستان، جس نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کیا ہے اور جغرافیائی سیاسی ترقیات کا فائدہ اٹھایا ہے، ابھی تک اس موقع کو حقیقی سرمایہ کاری میں تبدیل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ملک کی اقتصادی سمت اس بات پر منحصر ہوگی کہ وہ طویل المدتی اور مفید غیرملکی سرمایہ کاری کو کس حد تک اپنی طرف راغب کر سکتا ہے۔
اس رجحان کو پلٹنے کے لیے پاکستان کو ایسے شفاف اور قابل پیش گوئی پالیسی اقدامات پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی جو بین الاقوامی کمپنیوں کو استحکام کی ضمانت دیں۔ ٹیکس، توانائی کی قیمتوں، صنعتی مراعات اور کاروباری ضوابط میں استحکام سرمایہ کاری کے خطرات کو کم کرنے اور غیرملکی سرمایہ کاری کے مکمل امکانات کو بروئے کار لانے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔













