چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف عوام کی امنگوں کے مطابق منطقی انجام تک لڑتا رہے گا۔
اپنے دورہ امریکہ کے دوران ممتاز امریکی تھنک ٹینک اور میڈیا کے ارکان کے ساتھ بات چیت کے دوران، انہوں نے علاقائی سلامتی، بین الاقوامی دہشت گردی اور جنوبی ایشیا میں اسٹرٹیجک استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر پاکستان کے نقطہ نظر کو سامنے رکھا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی سیاست اور جیو اکنامک دونوں لحاظ سے ایک نتیجہ خیز ملک ہے اور وہ خود کو رابطے کے مرکز اور وسطی ایشیا اور اس سے آگے کے لیے گیٹ وے کے طور پر ترقی دینا چاہتا ہے، اور سب کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
جنرل سید عاصم منیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان طویل مدتی ملٹی ڈومین پارٹنرشپ کے ذریعے امریکہ کے ساتھ دو طرفہ روابط کو وسیع کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دورہ امریکہ کے دوران سیاسی اور عسکری قیادت کے ساتھ ان کی بات چیت بہت مثبت رہی ہے اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔
آرمی چیف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان علاقائی استحکام اور عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کئی دہائیوں سے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف ایک مددگار کے طور پر کھڑا ہے۔
مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور کوئی بھی یکطرفہ اقدام علاقے کے لاکھوں لوگوں کی خواہشات کے خلاف اس تنازعہ کی نوعیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔
جنرل سید عاصم منیر نے غزہ میں مصائب کے خاتمے، انسانی امداد کی فراہمی اور خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے نفاذ کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔