اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ توانائی، معدنیات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے اسلام آباد اس ماہ کے آخر میں واشنگٹن میں ایک سرمایہ کاری کانفرنس منعقد کرے گا۔ انہوں نے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری کے لیے منتخب شعبے بالکل واضح ہیں اور امریکہ کے ساتھ یہ عمل باضابطہ طور پر شروع ہوچکا ہے۔
گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، جس میں ٹرمپ نے پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی یقین دہانی کرائی۔ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں تاہم اب دفاعی اور معاشی تعاون کو ازسرِنو استوار کیا جا رہا ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان حالیہ تجارتی معاہدے کے بعد 19 فی صد ڈیوٹی مقرر کی گئی ہے جو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے اور اس سے پاکستان کی برآمدی مسابقت میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر صنعت کو برآمدی پہلو اپنانا ہوگا تاکہ معیشت کو بار بار کے بحران سے نکالا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کی معیشت نے آئی ایم ایف پروگرام اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کی بدولت استحکام حاصل کیا ہے، جبکہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی ملکی مالی حیثیت میں بہتری کو سراہتے ہوئے کریڈٹ ریٹنگ بہتر کی ہے۔ تاہم حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث زرعی پیداوار کو لاحق خطرات بحالی کی رفتار کو متاثر کر سکتے ہیں۔