پاکستان کی اقوامِ متحدہ میں بڑی سفارتی کامیابی

[post-views]
[post-views]

جون 2025 کو سامنے آنے والی خبر کے مطابق پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے وابستہ دو انتہائی اہم کمیٹیوں میں نمایاں مقام دیا گیا ہے، جس پر اسلام آباد میں خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تاہم، یہ فیصلہ محض سفارتی کامیابی سے کہیں بڑھ کر ہے، اور اس کے پیچھے چھپے عالمی سیاسی معادلات پر گہری نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔

انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کے نائب چیئرمین اور طالبان پر پابندیوں کے نفاذ کی نگراں کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر پاکستان کی تعیناتی ایسے نازک وقت میں ہوئی ہے جب صرف ایک ماہ قبل بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی کشیدگی عروج پر تھی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مداخلت سے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، مگر دونوں ممالک کے درمیان تناؤ برقرار ہے۔

بھارتی حکومت نے اس فیصلے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس میں خصوصاً طالبان سے متعلق کمیٹی میں پاکستان کی سربراہی کو مشکوک قرار دیا گیا ہے۔ تنقیدی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ پاکستان کو یہ اختیارات دینے سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن متاثر ہو سکتا ہے، اور یہ فیصلہ خطے میں امریکی حکمت عملی کا حصہ بھی ہو سکتا ہے۔

ان کمیٹیوں میں پاکستان کا کردار صرف عہدے کے نام تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ اس سے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف پالیسیوں اور طالبان سے متعلق فیصلوں پر اسلام آباد کا اثر و رسوخ بڑھے گا۔ یہ صلاحیت پاکستان کو مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور اپنے موقف کو مؤثر انداز میں پیش کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔

جبکہ پاکستان اس کامیابی کو اپنی سفارتی حکمت عملی کا ثمر قرار دے رہا ہے، بین الاقوامی تجزیہ کار اس تقرری کو عالمی سیاست کے وسیع تر تناظر میں دیکھنے کی تلقین کر رہے ہیں، خصوصاً جب دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کا یہ دور جاری ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos