Premium Content

پیپلز پارٹی 2018 کی طرح لاڈلے کو قبول نہیں کرے گی، بلاول بھٹو

Print Friendly, PDF & Email

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایبٹ آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کے جیالوں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے میرا شاندار اور تاریخی استقبال کیا۔

چیئرمین بلاول نے کہا کہ عوام اور پاکستان پیپلز پارٹی کے تعلقات تین نسلوں پرانے ہیں۔ 2008-2013 کے دوران صدر زرداری کے کارنامے سب کے سامنے ہیں۔ خیبرپختونخوا کو صوبہ سرحد کہا جاتا تھا، یہ پیپلز پارٹی کے دور میں تھا اور صدر زرداری کی کوششوں سے خیبر پختونخوا کو ایک شناخت ملی۔ ہم نے این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے کے پی کے لوگوں کو ان کے حقوق دلوائے۔ ہم نے انقلابی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا تاکہ ملک کی غریب خواتین کی مدد کی جا سکے، انہیں بااختیار بنایا جا سکے اور غربت سے لڑنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔ پیپلز پارٹی کے ان کارناموں پر ہمیں فخر ہے لیکن ہمارا سیاسی سفر اور جدوجہد ابھی جاری ہے۔ ہمیں قائد عوام، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ادھورے مشن کو مکمل کرنا ہے۔ جب ہم آئندہ انتخابات میں عوام کی حکومت بنانے کے لیے اجتماعی کوشش اور محنت کریں گے تو ہم ذوالفقار علی بھٹو کے منشور اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے نظریے کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ عوام کے تمام مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے منشور میں ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں، محنت کشوں اور عام لوگوں کو اسی صورت میں با اختیار بنائیں گے جب ہم قائد عوام کے نقش قدم پر چلیں گے۔ مہنگائی ایک تاریخی سطح پر ہے اور ہمارے لیڈر اور بیوروکریٹس اس بات کا ادراک نہیں کرتے کہ ہمارے عوام کس حد تک تکلیف میں ہیں۔ باقی سیاسی جماعتیں اب بھی پرانی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اگر ہم اپنے مسائل کا خاتمہ چاہتے ہیں تو ہمیں ایک نئی سوچ اور قیادت کی ضرورت ہے جو نفرت اور تقسیم کی سیاست نہ کرے بلکہ عوام کی خدمت پر توجہ دے۔

چیئرمین بلاول نے کہا کہ انہوں نے ثابت کردیا کہ نوجوان موقع ملنے پر خود کو ثابت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت اس وقت تک مشکل نہیں جب تک کسی کا نظریہ ہو اور ان کی نیت صاف ہو۔

چیئرمین بلاول نے کہا کہ وہ صرف عوام کو دیکھ رہے ہیں۔ اگر کسی کو ’لاڈلا‘ بننا ہے تو اسے لوگوں کا ’لاڈلا‘ ہونا چاہیے۔ وہ اپنی سیاسی طاقت صرف عوام سے حاصل کرے گا کیونکہ یہ پی پی پی کے عقیدے کے نظام میں ہے کہ عوام طاقت کا سرچشمہ ہیں اور اپنے نمائندوں کو منتخب کرنا ان کا اختیار ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos