اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی اسمبلی میں وزارت عظمیٰ کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی جماعت کے پاس مرکز میں حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے میں پاکستان کے وزیر اعظم کی امیدواری کے لیے خود کو آگے نہیں رکھوں گا، انہوں نے مزید کہا کہ مرکز میں مسلم لیگ ن اور آزاد امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے پی پی پی کے ساتھ اتحاد کرنے سے انکار کردیا تھا جس سے مسلم لیگ (ن) واحد جماعت رہ گئی جس نے پی پی پی کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
انہوں نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی وفاقی کابینہ میں حصہ نہیں لے گی۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ پی پی پی نے ملک میں حکومت سازی اور سیاسی استحکام کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی ملک میں سیاسی افراتفری نہیں دیکھنا چاہتی۔ جہاں تک صدارتی امیدوار کا تعلق ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ اپنے والد آصف علی زرداری کو دوبارہ صدر بنتے دیکھنا چاہیں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو ملک کے بارے میں سوچنے اور تقسیم کی سیاست ختم کرنے کی ضرورت ہے۔