پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے 2024 کے عام انتخابات میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کر دیا ہے۔
عدالت نے یہ حکم سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر جاری کیا، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسے مخصوص نشستوں کا کوٹہ نہیں دیا گیا۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل بینچ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے ارکان حلف نہ لیں۔
سنی اتحاد کونسل کے وکیل قاضی انور نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لیے منصفانہ فیصلہ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے حصے کی مخصوص سیٹیں آئینی اور قانونی طور پر تقسیم نہیں کی جا سکتیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جن ارکان کو مخصوص نشستوں پر منتخب کیا گیا ہے انہیں حلف لینے سے روکا جائے۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ اگر سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کی فہرست نہیں دی تو پھر یہ سیٹیں دوسروں کو بھی نہیں دی جا سکتیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.