پہلگام حملہ: بھارتی پروپیگنڈے کو چدمبرم کا منہ توڑ جواب، پاکستان پر الزامات بے بنیاد قرار

[post-views]
[post-views]

بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی حکومت کے پروپیگنڈے کو رد کرتے ہوئے بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی۔ چدمبرم نے کہا ہے کہ پہلگام حملے میں ملوث افراد مقامی دہشت گرد بھی ہو سکتے ہیں اور اس بات کا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ وہ پاکستان سے آئے تھے۔

دی کوئنٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں چدمبرم نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت یہ بتانے سے گریز کر رہی ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے اس دہشت گرد حملے کی اب تک کیا تحقیقات کی ہیں۔

انہوں نے کہا: “کیا این آئی اے نے دہشت گردوں کی شناخت کی ہے یا یہ بتایا ہے کہ وہ کہاں سے آئے تھے؟ جو کچھ ہمیں معلوم ہے، اس کے مطابق وہ بھارت کے اندر سے بھی ہو سکتے ہیں۔ آپ کیوں فرض کر لیتے ہیں کہ وہ پاکستان سے آئے تھے؟ اس کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔”

قابلِ ذکر ہے کہ اپریل 2025 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ایک حملہ ہوا تھا جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف “آپریشن سندور” کا آغاز کیا تھا اور کئی روز تک پاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔

چدمبرم کے اس بیان کے بعد بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنماؤں اور حامیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، کیونکہ ان کے بیان نے اس بیانیے کو کمزور کر دیا ہے جس کی بنیاد پر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تھا۔

پاکستان کی سینیٹر شیری رحمان نے چدمبرم کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارتی حکومت کے جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کرتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا: “بھارت کو اپنے داخلی مسائل اور سی کیورٹی کی ناکامیوں پر غور کرنا چاہیے۔ آج تک پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔”

شیری رحمان نے یاد دہانی کروائی کہ پاکستان کئی بار بھارت سے مطالبہ کر چکا ہے کہ اگر کسی قسم کا ثبوت موجود ہے تو اسے پیش کیا جائے، مگر بھارت مسلسل الزامات کی سیاست میں مصروف ہے۔

چدمبرم کے بیان کے بعد بی جے پی کی قیادت نے کانگریس پر الزامات کی بارش کر دی ہے، اور کئی بی جے پی رہنماؤں نے چدمبرم کے بیان کو پاکستان کو “کلین چٹ” دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

بی جے پی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے سابق بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ “سب سے خطرناک ٹرول وہ ہوتا ہے جو پورے انٹرویو کو چھپا لیتا ہے، دو جملے نکال کر ان کا مطلب بدل دیتا ہے، اور بولنے والے کو بدنام کرتا ہے۔”

اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر انہوں نے لکھا: “ٹرولنگ کی مختلف اقسام ہوتی ہیں، مگر سب سے خطرناک وہ ہے جو مکمل ویڈیو چھپا کر چند جملوں کو سنسر کر کے جھوٹا تاثر دیتا ہے۔”

یہ تمام صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی حکومت ایک منظم اور غیر شفاف بیانیے کے تحت خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔ البتہ چدمبرم جیسے سیاستدانوں کی جانب سے سچ کی نشاندہی، خطے کے امن کے لیے امید کی ایک کرن ضرور ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos