برطانیہ اور فرانس کے بعد اب مزید تین یورپی ممالک، پرتگال، جرمنی اور مالٹا، نے بھی فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کرنے کے اشارے دے دیے ہیں۔ یہ پیشرفت مشرقِ وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتِ حال کے تناظر میں خاصی اہمیت رکھتی ہے۔
پرتگال کے وزیر خارجہ پاولو رینگل نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک آئندہ ماہ کے آغاز میں فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرتگال ایک خود مختار ملک ہے اور اپنی خارجہ پالیسی میں آزادانہ فیصلے کرتا ہے، کسی دوسرے ملک کی پالیسی سے جڑا نہیں ہے۔
http://republicpolicy.com
دوسری جانب جرمنی کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر دو ریاستی حل کے لیے مذاکرات شروع نہ ہوئے تو جرمنی کو بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کرنا پڑے گا۔ اس موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی یونین کے متعدد ممالک اب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں۔
https://www.youtube.com/@TheRepublicPolicy
واضح رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ فرانس اور دیگر 14 ممالک نے اقوام متحدہ میں ’نیو یارک کال‘ پر دستخط کرتے ہوئے دنیا بھر سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی اپیل کی۔
https://twitter.com/RepublicPolicy
یورپ میں بڑھتی ہوئی یہ حمایت اس بات کا عندیہ ہے کہ عالمی برادری مشرقِ وسطیٰ میں تنازع کے مستقل حل کے لیے دباؤ بڑھا رہی ہے، اور فلسطینی ریاست کی بین الاقوامی حیثیت کو تسلیم کرنے کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔
https://facebook.com/RepublicPolicy













