Premium Content

پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے بعد ن لیگ بھی عدالتی اصلاحات پر متفق

Print Friendly, PDF & Email

عدالتی اصلاحات پر پیپلزپارٹی اور جمیعت علمائے اسلام ف کے بعد مسلم لیگ ن بھی متفق ہوگئی۔

چھبیسویں آئینی ترمیم پر مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کا اجلاس ہوا جس میں میاں نواز شریف، صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے بعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدلیہ سے متعلق اصلاحات پر اتفاق رائے کرلیا ہے، دیگر مجوزہ ترامیم پر بھی مشاورت کریں گے۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

انہوں نے کہا کہ ابتدائی ترمیم کو مسترد کیا تھا، اسے آج بھی مسترد کرتے ہیں، اہم مسائل پر تفصیل سے بات چیت کی تو ملک بھی بچے گا اور آئین بھی بچے گا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پہنچ کر پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات کرونگا، پی ٹی آئی قیادت کی رائے آئینی ترمیم میں شامل کریں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی اور جے یو آئی کے درمیان اتفاق ہوا تھا، آج تین جماعتوں نے اتفاق کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مناسب وقت پر مجوزہ ترمیم کو دونوں ایوانوں سے پاس کرائیں گے۔

بلال بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی عدالتوں کے ذریعے آئین کی بالادستی اور  فوری انصاف چاہتے ہیں، اصلاحات کے بعد عوام کو نظر آئے گا کہ آئین کے دفاع کے لیے کیا کرتے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ مناسب وقت پر مجوزہ ترمیم کو دونوں ایوانوں سے پاس کرائیں گے۔

اس موقع پر اسحٰق ڈار نے کہا کہ عدلیہ سے آئینی ترمیم پر تین پارٹیوں کا اتفاق رائے ہوچکا ہے، دیگر مجوزہ ترامیم سے متعلق آئندہ دنوں میں اتفاق ہوجائے گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos