اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن پر حملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکرٹری پر منگل کی سہ پہر اسلام آباد کے علاقے جی-7 میں نامعلوم خواجہ سراؤں نے بلیڈ سے حملہ کیا تھاجس سے اُن کے چہرے پر زخم آئے تھے۔
بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ پارٹی کے ترجمان کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد پولیس کی طرف سے شروع کی گئی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں۔ ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات کیوں شامل نہیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسے افسوسناک واقعات دوبارہ ہوئے تو تحریک انصاف پورے ملک میں بھرپور احتجاج کرے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران رؤف حسن نے کہا کہ یہ ایک قاتلانہ کوشش تھی کیونکہ حملہ آور میرا گلا کاٹنا چاہتے تھے۔ وہ خواجہ سراء نہیں تھے۔ وہ اس طرح کی کارروائیوں میں اچھی طرح سے تربیت یافتہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرے زخم اور کٹ جلد یا بدیر بھر جائیں گے لیکن اس ملک کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کبھی ختم نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو گزشتہ دو سالوں میں واقعی مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا لیکن عوام نے 8 فروری کو اپنا فیصلہ سنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ووٹرز نے ہماری پارٹی کے خلاف تمام تر ریاستی جبر کے باوجود ہمیں دو تہائی اکثریت دی ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے آبپارہ تھانے میں نامعلوم خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ایف آئی آر میں قتل کی کوشش اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے الزامات سے متعلق دفعات شامل ہیں۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق، رؤف حسن ایک ٹی وی ٹاک شو میں شرکت کے بعد پارکنگ کی طرف جارہے تھے کہ تین خواجہ سراؤں نے ان پر گھات لگا کر حملہ کردیا۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ان حملہ آوروں نے تیز دھار آلے سے ان کا گلا کاٹنے کی کوشش کی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.