پنجاب حکومت نے اتوار کو صوبے کے 10 سموگ سے متاثرہ اضلاع میں شہریوں کے لیے گھروں سے باہر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا۔
ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں، نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ یہ فیصلہ پنجاب میں ہوا کے خراب ہونے کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔
نگراں وزیر اعلی کی جانب سے شیئر کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق حکم نامے کا نفاذ لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ، گجرات، نارووال، حافظ آباد، سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین میں 20 نومبر سے 26 نومبر تک ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سموگ کی وجہ سے ہوا کے معیار کی بلندخراب سطح ہر عمر کے گروپوں میں صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ لہٰذا، صوبہ پنجاب میں ہوا سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات کرنا لازمی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
لاہور میں آج دوپہر 1 بجے 214 ائیر کوالٹی انڈیکس یکارڈ کیا گیا، ہوا کا یہ معیار خراب ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق غیر صحت ہے۔
اس سے قبل، حکومت نے 18 نومبر کو سموگ سے متاثرہ اضلاع میں سموگ کے دوران بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کی سطح اور آشوب چشم کے معاملات میں خطرناک حد تک اضافے سے نمٹنے کے لیے سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تمام سرکاری و نجی سکول، کالج، یونیورسٹیاں اور دفاتر بند کر دیے گئے تھے۔
لاک ڈاؤن کا مقصد گاڑیوں اور صنعتی اخراج کو کم کرنا تھا جو سموگ کی تشکیل میں معاون ہیں۔ حکومت نے صوبے میں فصلوں کی باقیات، کوڑا کرکٹ، ٹائر، پولی تھین بیگز اور چمڑے کو جلانے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی۔
تاہم، ان اقدامات کا ہوا کے معیار پر بہت کم اثر پڑا، کیونکہ لاہور اور دیگر اضلاع میں سموگ کی صورتحال برقرار ہے۔