قطر کی وزارتِ خارجہ نے ایک تفصیلی بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے حالیہ بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے ہر اقدام اور بیان کا عالمی سطح پر حساب دینا ہوگا۔ وزارت خارجہ کے مطابق نیتن یاہو کی جانب سے قطر میں حماس کے دفتر کے بارے میں دیے گئے ریمارکس نہ صرف غیرذمہ دارانہ ہیں بلکہ عالمی اصولوں اور سفارتی آداب کے سراسر منافی بھی ہیں۔
بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ اس نوعیت کی دھمکیاں کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں ہیں کیونکہ یہ براہِ راست بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں۔ قطر نے خبردار کیا کہ اسرائیلی قیادت کے ایسے بیانات خطے کے امن اور استحکام کے لیے خطرہ پیدا کرتے ہیں اور ان کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
وزارتِ خارجہ نے زور دیا کہ نیتن یاہو کو اپنے الفاظ اور اقدامات کا جواب عالمی برادری کے سامنے دینا ہوگا اور انہیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کسی بھی ملک یا ادارے کے خلاف دھمکیاں دینا دنیا کے تسلیم شدہ قوانین کے برعکس ہے۔ قطر نے مزید کہا کہ وہ اپنے موقف پر قائم رہے گا اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتا رہے گا۔