دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔اس سال کے دن کا تھیم ”آزادی، مساوات اور انصاف سب کے لیے“ ہے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کا مقصد عالمی سطح پر انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے شعور اجاگر کرنا اور کارروائی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔یہ ہر سال 10 دسمبر 1948 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کو اپنانے اور اس کے اعلان کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کے آئین، انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی آلات میں درج تمام شہریوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین شہریوں کو بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے اور ملک نے ان حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے کئی قانونی، معاشی اور سماجی تدابیر اختیار کی ہیں۔
صدر ڈاکٹر علوی نے کہا کہ پاکستان نے تمام اقلیتی گروہوں کو ایک سازگار ماحول اور مساوی مواقع فراہم کیے ہیں جنہیں مساوی سماجی، سیاسی اور معاشی حقوق حاصل ہیں۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
صدر نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ فلسطینی عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور انہیں اسرائیل کی طرف سے بدترین ریاستی دہشت گردی اور نسلی تطہیر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے اور اسے فلسطینی عوام کی نسل کشی سے روکنے میں ناکام رہی ہے۔
اسی طرح، انہوں نے کہا، ہندوستانی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی بین الاقوامی برادری کی توجہ کا مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف دہشت گردی کے راج کو جاری کرنے کے لئے ہندوستان کو جوابدہ ٹھہرائے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت ملکی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں انہوں نے پاکستان کے تمام شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کے احترام اور تحفظ کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں، بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے تمام اصولوں اور کنونشنز کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے اور بھارت کے قبضے اور جبر کے خلاف ان کی منصفانہ جدوجہد میں کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کرتا ہے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں انسانی حقوق کی ایک اور تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے جہاں اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے لوگوں کو بامقصد، اندھا دھند اور غیر متناسب نشانہ بنانا انسانی حقوق کے تمام معیارات کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔