By Faiz Ahmad Faiz – شاخ پر خون گل رواں ہے وہی
فیض احمد فیض (13 فروری 1911 – 20 نومبر 1984) ایک پاکستانی شاعر ، اور اردو میں مصنف تھے۔ وہ پاکستان میں اردو زبان کے سب سے مشہور ادیب تھے۔ ادب سے باہر ، انہیں”ایک انسان کا وسیع تجربہ” کے طور پر بیان کیا گیا ہےـ کیوں کہ انہوں نے بطور ایک استاد ، ایک آرمی آفیسر ، صحافی ، ٹریڈ یونینسٹ اور ایک براڈکاسٹر کے طور پت اپنے فرائض سر انجام دیے ہیں ـ
فیض ادب کے نوبل انعام کے لئے نامزد ہوئے اور”لینن امن انعام” انعام جیتا۔
شاخ پر خون گل رواں ہے وہی
شوخیٔ رنگ گلستاں ہے وہی
سر وہی ہے تو آستاں ہے وہی
جاں وہی ہے تو جان جاں ہے وہی
اب جہاں مہرباں نہیں کوئی
کوچۂ یار مہرباں ہے وہی
برق سو بار گر کے خاک ہوئی
رونق خاک آشیاں ہے وہی
آج کی شب وصال کی شب ہے
دل سے ہر روز داستاں ہے وہی
چاند تارے ادھر نہیں آتے
ورنہ زنداں میں آسماں ہے وہی
More content: https://republicpolicy.com/invictus/