یمن پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں چھ افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ حوثی باغیوں کے زیرِ انتظام نشریاتی ادارے ال مسیرہ ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ دارالحکومت صنعا کو گزشتہ روز شدید فضائی بمباری کا نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 86 افراد زخمی بھی ہوئے۔
ال مسیرہ ٹی وی کے مطابق حملوں کا مرکز شہر کے گنجان آباد علاقے تھے، جن میں صدارتی محل اور قریبی عمارتیں شامل ہیں۔ فضائی کارروائی کے دوران متعدد رہائشی مکانات اور بنیادی ڈھانچہ بھی بری طرح متاثر ہوا، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ ایک “اہم فوجی کارروائی” تھی جس کا مقصد یمنی حوثیوں کی عسکری صلاحیتوں کو کمزور کرنا تھا۔ ان کے مطابق صدارتی محل سمیت صنعا کے پاور اسٹیشن کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے تاکہ حوثیوں کو توانائی کے وسائل سے محروم کیا جا سکے۔
عالمی مبصرین کے مطابق یہ کارروائی یمن میں جاری جنگ کو مزید سنگین کر سکتی ہے، کیونکہ پہلے ہی انسانی بحران اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ اسپتالوں اور امدادی اداروں نے زخمیوں کی بڑھتی تعداد کے پیشِ نظر فوری طور پر عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔
اس واقعے نے خطے میں ایک نئی کشیدگی کو جنم دیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو یمن میں خانہ جنگی کے ساتھ ساتھ انسانی المیہ مزید گہرا ہو جائے گا۔