Premium Content

سوگھنٹوں کا اصول اور روزانہ 18 منٹ: چھوٹے قدم، بڑی کامیابی

Print Friendly, PDF & Email

کیا آپ کسی نئی صلاحیت میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن وقت کی کمی یا زندگی کی مصروفیت کی وجہ سے شروع نہیں کر پاتے؟ 100 گھنٹوں کا اصول اورروزانہ 18 منٹ کا فارمولہ آپ کے لیے سب سے بہترین اور آسان حل ہے۔ اس فارمولے کی بنیاد یہ ہے کہ اگر آپ روزانہ صرف 18 منٹ کسی خاص مہارت یا سکل پر صرف کریں، تو ایک سال میں آپ اس پر 100 گھنٹے خرچ کر چکے ہوں گے، اور یہ مستقل محنت آپ کی صلاحیت میں نمایاں بہتری لے آئے گی۔

سو100گھنٹوں کا اصول کیا ہے؟

سو100گھنٹوں کا اصول یہ کہتا ہے کہ اگر آپ کسی بھی مہارت یا ہنر پر ایک سال میں کم از کم 100 گھنٹے لگائیں تو آپ اس میں بہتری حاصل کریں گے۔ اگر ہم اسے روزانہ کی بنیاد پر توڑ کر دیکھیں تو یہ تقریباً 18 منٹ روزانہ بنتے ہیں۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

یہ اصول دانستہ پریکٹس ہے۔ یعنی باقاعدہ اور طے شدہ پریکٹس ہے جب آپ مستقل طور پر کسی ایک ہدف پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، تو آپ کی صلاحیت میں بتدریج اضافہ ہوتا ہے۔ اس طریقے کو آپ اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کر سکتے ہیں اور آسانی سے مختلف مہارتوں میں ترقی کر سکتے ہیں، جیسے کہ کوئی نئی زبان سیکھنا، کتاب لکھنا، یا جسمانی صحت میں بہتری لانا۔

روزانہ صرف 18 منٹ کسی ایک خاص کام پر صرف کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ پورے سال میں 100 گھنٹوں کا کام مکمل کر چکے ہوں گے۔ بظاہر یہ وقت بہت کم لگتا ہے، لیکن یہی تسلسل آپ کو بڑی کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔تسلسل ہمیشہ شدت سے زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔ چھوٹے لیکن مسلسل قدم آپ کو بڑی منزل تک پہنچا سکتے ہیں۔

یہ اصول کسی بھی ایریا پر لاگو ہوتا ہے مثلاً آپ ایک مصنف بننا چاہتے ہیں تو روزانہ 18 منٹ لکھیں اور ہر روز اپنی تحریر کو بہتر کرنے کی کوشش کرتے رہیں. صرف روزانہ 18 منٹ لکھنے سے ہی آپ  ایک سال میں کافی کچھ لکھ چکے ہوں گے۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

ایسے ہی اگر آپ کوئی نئی زبان سیکھنا چاہتے ہیں، تو روزانہ 18 منٹ کے مطالعہ اور پریکٹس سے ایک سال میں آپ اس زبان کے بنیادی اصول اور کافی  الفاظ سیکھ لیں گے۔

اب عادت کی تشکیل کا اصول بھی یہی کہتا ہے کہ روزانہ کے چھوٹے، مستقل کیے جانے والے کام ہی آپکی عادت بنتے ہیں جو وقت کے ساتھ خود کارہو جاتی ہیں۔ یہ عمل اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کتنی باقاعدگی اور پابندی سے اس پر عمل کرتے ہیں۔ سائیکالوجی کے مطابق ایک عادت کو بنانے میں 21 سے 66 دن لگ سکتے ہیں، اور یہ وقت عادت کی نوعیت اور فرد کی مستقل مزاجی پر منحصر ہوتا ہے۔ 100 گھنٹوں کا اصول بھی اسی بنیاد پر کام کرتا ہے، جس میں چھوٹی مگر مستقل کی جانے  والی کوششیں آپ کی زندگی میں نمایاں تبدیلیاں لا سکتی ہیں۔

اسی حوالے سے ایک اہم اصول دانستہ پریکٹس کا ہے جو ایرکسن نے پیش کیا. ان کے مطابق کسی بھی مہارت میں مہارت حاصل کرنے کے لیے صرف محنت نہیں بلکہ واضح اہداف اور باقاعدگی سے کی جانے والی مشق ضروری ہے۔ یہ مشق شعوری طور پر کی جاتی ہے، یعنی آپ جان بوجھ کر اس چیز پر کام کرتے ہیں جو آپ کو بہتر بنانا ہے۔ 100 گھنٹوں کا اصول دانستہ پریکٹس کی ہی ایک شکل ہے، جہاں آپ چھوٹی لیکن روزانہ کی جانے والی کوششوں کے ذریعے کسی بھی مہارت میں بہتری لاسکتے ہیں۔ اسکے علاوہ اگر آپ پومودورو تکنیک کو بھی دیکھیں تو وہ بھی کافی حد تک اس سے ملتی جلتی ہے

 یہ اصول صرف مہارت سیکھنے تک محدود نہیں، بلکہ اسے زندگی کے ہر پہلو میں اپنایا جا سکتا ہے، چاہے وہ ذاتی ترقی ہو، پروفیشنل مہارتیں ہوں یا صحت کی بہتری۔

یاد رکھیں بڑے خواب دیکھنا ضروری ہے، لیکن انہیں حاصل کرنے کے لیے چھوٹے قدم اٹھانا اور تسلسل کو برقرار رکھنا کامیابی کی اصل کنجی ہے۔ آج ہی سے اپنی زندگی میں 18 منٹ کا اصول اپنائیں اور دیکھیں کیسے یہ چھوٹا قدم آپ کو بڑے مقاصد تک پہنچا سکتا ہے۔

نوٹ: کامیابی کوئی اتفاق نہیں ہوتی؛ یہ مسلسل محنت، صبر اور پختہ ارادے کا نتیجہ ہوتی ہے۔ 100 گھنٹوں کا اصول اپنائیں اور اپنی زندگی میں ڈرامائی تبدیلیاں لائیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos